تو نے اپنے باغ میں جاتے وقت کیوں نہ کہا کہ اللہ کا چاہا ہونے واﻻ ہے، کوئی طاقت نہیں مگر اللہ کی مدد* سے، اگر تو مجھے مال واوﻻد میں اپنے سے کم دیکھ رہا ہے.
____________________
* اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کا طریقہ بتلاتے ہوئے کہا کہ باغ میں داخل ہوتے وقت سرکشی اور غرور کا مظاہرہ کرنے کی بجائے یہ کہا ہوتا، «مَا شَاءَ اللهُ لا قُوَّةَ إِلا بِاللهِ» یعنی جو کچھ ہوتا ہے اللہ کی مشیت سے ہوتا ہے، وہ چاہے تو اسے باقی رکھے اور چاہے تو فنا کر دے۔ اسی لئے حدیث میں آتا ہے کہ جس کو کسی کا مال، اولاد یا حال اچھا لگے تو اسے«مَا شَاءَ اللهُ لا قُوَّةَ إِلا بِاللهِ» پڑھنا چاہیے (تفسير ابن كثير- بحواله مسند ابو يعلى)