ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کی طرف وحی نازل فرمائی کہ تو راتوں رات میرے بندوں کو لے چل*، اور ان کے لئے دریا میں خشک راستہ بنا لے**، پھر نہ تجھے کسی کے آپکڑنے کا خطره ہوگا نہ ڈر.***
____________________
* جب فرعون ایمان بھی نہیں لایا اور بنی اسرائیل کو بھی آزاد کرنے پر آمادہ نہیں ہوا، تو اللہ تعالٰی نے موسیٰ (عليه السلام) کو یہ حکم دیا۔
**- اس کی تفصیل سورۃ الشعرا میں آئے گی کہ موسیٰ (عليه السلام) نے اللہ کے حکم سے سمندر میں لاٹھی ماری، جس سے سمندر میں گزرنے کے لئے خشک راستہ بن گیا۔
***- خطرہ فرعون اور اس کے لشکر کا اور ڈر پانی میں ڈوبنے کا۔


الصفحة التالية
Icon