ان میں تمہارے لئے ایک مقرر وقت تک فائده ہے* پھر ان کے حلال ہونے کی جگہ خانہ کعبہ ہے.**
____________________
* وہ فائدہ، سواری، دودھ، مزید نسل اور اون وغیرہ کا حصول ہے۔ وقت مقرر مراد (ذبح کرنا) ہے یعنی ذبح نہ ہونے تک تمہیں ان سے مذکورہ فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ قربانی کے جانور سے، جب تک وہ ذبح نہ ہو جائے فائدہ اٹھانا جائز ہے۔ صحیح حدیث سے بھی اس کی تائید ہوتی ہے۔ ایک آدمی ایک قربانی کا جانور اپنے ساتھ ہانکے لے جا رہا تھا۔ نبی (صلى الله عليه وسلم) نے اس سے فرمایا اس پر سوار ہو جا، اس نے کہا یہ حج کی قربانی ہے، آپ (صلى الله عليه وسلم) نے فرمایا، اس پر سوار ہو جا۔ (صحيح بخاري، كتاب الحج، باب ركوب البدن)


الصفحة التالية
Icon