اور تمہارے مال اور اوﻻد ایسے نہیں کہ تمہیں ہمارے پاس (مرتبوں سے) قریب کردیں* ہاں جو ایمان ﻻئیں اور نیک عمل کریں** ان کے لئے ان کے اعمال کا دوہرا اجر ہے*** اور وه نڈر و بےخوف ہو کر باﻻ خانوں میں رہیں گے.
____________________
* یعنی یہ مال اس بات کی دلیل نہیں ہے کہ ہمیں تم سے محبت ہے اور ہماری بارگاہ میں تمہیں خاص مقام حاصل ہے۔
**- یعنی ہماری محبت اور قرب حاصل کرنے کاذریﻌہ تو صرف ایمان اور عمل صالح ہے جس طرح حدیث میں فرمایا ”اللہ تعالیٰ تمہاری شکلیں اور تمہارے مال نہیں دیکھتا، وہ تو تمہارے دلوں اورعملوں کو دیکھتا ہے“۔ (صحيح مسلم، كتاب البر، باب تحريم ظلم النفس)
***- بلکہ کئی کئی گنا، ایک نیکی کا اجر کم از کم دس گنا مزید سات سو گنا بلکہ اس سے زیادہ تک۔