(ان) دروازوں تک پہنچ جاؤں اور موسیٰ کے معبود کو جھانک لوں* اور بیشک میں سمجھتا ہوں وه جھوٹا ہے** اور اسی طرح فرعون کی بدکرداریاں اسے بھلی دکھائی گئیں*** اور راه سے روک دیا گیا**** اور فرعون کی (ہر) حیلہ سازی تباہی میں ہی رہی.*****
____________________
* یعنی دیکھوں کہ آسمانوں پر کیاواقعی کوئی الہٰ ہے؟
**- اس بات میں کہ آسمان پر اللہ ہےجو آسمان و زمین کا خالق اور ان کا مدبر ہے۔ یااس بات میں کہ وہ اللہ کا بھیجا ہوا رسول ہے۔
***- یعنی شیطان نے اس طرح اسے گمراہ کیے رکھا اور اس کے برے عمل اسے اچھے نظر آتے رہے۔
****- یعنی حق اور صواب (درست) راستے سے اسے روک دیا گیا اور وہ گمراہیوں کی بھول بھلیوں میں بھٹکتا رہا۔
*****- تَبَابٌ۔ خسارہ، ہلاکت۔ یعنی فرعون نے جو تدبیراختیارکی، اس کا نتیجہ اس کے حق میں برا ہی نکلا۔ اور بالآخر اپنے لشکر سمیت پانی میں ڈبو دیا گیا۔


الصفحة التالية
Icon