وه ذات جس نے تمہارے لیے زمین کو پست ومطیع کردیا* تاکہ تم اس کی راہوں میں چلتے پھرتے رہو** اور اللہ کی روزیاں کھاؤ (پیو***) اسی کی طرف (تمہیں) جی کر اٹھ کھڑا ہونا ہے.
____________________
* ذلول کے معنی مطیع۔ یعنی زمین کو تمہارے لیے نرم اور آسان کر دیا اس کو اسی طرح سخت نہیں بنایا کہ تمہارا اس پر آباد ہونا اور چلنا پھرنا مشکل ہوجاتا۔
**- مناکب منکب کی جمع ہے ۔جانب یہاں اس سے مراد اس کے راستے اور اطراف و جوانب ہیں۔ امر اباحت کے لئے ہے، یعنی اس کے راستوں میں چلو۔
***- یعنی زمین کی پیداوار سے کھاؤ پیو۔


الصفحة التالية
Icon