اس لئے کہ تیرے رب نے اسے حکم دیا ہوگا.*
____________________
* یہ جواب شرط ہے۔ حدیث میں ہے، نبی (صلى الله عليه وسلم) نے یہ آیت تلاوت فرمائی اورپوچھا، جانتے ہو، زمین کی خبریں کیا ہیں؟ صحابہ (رضي الله عنهم) نے عرض کیا، اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ (صلى الله عليه وسلم) نے فرمایا، اس کی خبریں یہ ہیں کہ جس بندے یا بندی نے زمین کی پشت پر جو کچھ کیا ہوگا، اس کی گواہی دے گی۔ کہے گی فلاں فلاں شخص نے فلاں فلاں عمل، فلاں فلاں دن میں کیا تھا۔ ( ترمذي، أبواب صفة القيامة وتفسير سورة إذا زلزلت- مسند أحمد 2/ 374 ) ۔
(9) یعنی زمین کو یہ قوت گویائی اللہ عطا فرمائے گا، اس لئے اس میں تعجب والی بات نہیں ہے، جس طرح انسانی اعضا میں اللہ تعالیٰ یہ قوت پیدا فرما دے گا، زمین کو بھی اللہ تعالیٰ متکلم بنا دے گا اور وہ اللہ کے حکم سے بولے گی۔