عبس
عَبَسَ وَتَوَلَّىٰٓ
وه ترش رو ہوا اور منھ موڑ لیا
أَن جَآءَهُ ٱلۡأَعۡمَىٰ
(صرف اس لئے) کہ اس کے پاس ایک نابینا آیا
وَمَا يُدۡرِيكَ لَعَلَّهُۥ يَزَّكَّىٰٓ
تجھے کیا خبر شاید وه سنور جاتا
أَوۡ يَذَّكَّرُ فَتَنفَعَهُ ٱلذِّكۡرَىٰٓ
یا نصیحت سنتا اور اسے نصیحت فائده پہنچاتی
أَمَّا مَنِ ٱسۡتَغۡنَىٰ
جو بے پرواہی کرتا ہے
فَأَنتَ لَهُۥ تَصَدَّىٰ
اس کی طرف تو تو پوری توجہ کرتا ہے
وَمَا عَلَيۡكَ أَلَّا يَزَّكَّىٰ
حاﻻنکہ اس کے نہ سنورنے سے تجھ پر کوئی الزام نہیں
وَأَمَّا مَن جَآءَكَ يَسۡعَىٰ
اور جو شخص تیرے پاس دوڑتا ہوا آتا ہے
وَهُوَ يَخۡشَىٰ
اور وه ڈر (بھی) رہا ہے
فَأَنتَ عَنۡهُ تَلَهَّىٰ
تو اس سے بےرخی برتتا ہے
كَلَّآ إِنَّهَا تَذۡكِرَةٞ
یہ ٹھیک نہیں قرآن تو نصیحت (کی چیز) ہے